عاشقانِ رسول کی عالمگیر دینی تحریک دعوتِ اسلامی مختلف ذرائع مثلاً مدارس و جامعات، درس و بیان، نیکی کی دعوت، تربیتی اجتماعات وغیرہ کے ذریعے علمِ دین کی اشاعت کے لئے کوشاں ہے جس سے مختلف اوقات میں ہزاروں اسلامی بھائی اور اسلامی بہنیں علمِ دین کے زیور سے آراستہ ہو رہے ہیں۔ فروغِ علمِ دین میں دعوتِ اسلامی کے جامعۃُ المدینہ کا کردار اپنی مثال آپ ہے اس سے وابستگان ہزاروں طلبہ و طالبات مختلف عُلوم و فُنون حاصل کرنے میں مصروف ہیں۔ آئیے جامعۃُ المدینہ کے تحت جاری مختلف کورسز کے بارے میں کچھ مختصر تفصیل جانتے ہیں:
(1)درسِ نظامی: درس ِنظامی عالمِ دین بننے کا ایک اچّھا پلیٹ فارم ہے، اس کے ذریعے سے دین کے بنیادی عُلوم کا حُصول ممکن ہو جاتا ہے جبکہ اس کے ذریعے ہمیں بہترین ائمہ، خُطبا اور دینی قائدین بھی ملتے ہیں اور یہ حضرات معاشرے میں پھیلی بُرائیوں کو ختم کرنے میں اپنا کردار ادا کرتے ہیں۔ اسلامی بھائیوں کے لئے درسِ نظامی کا دورانیہ مختلف ممالک کے اعتبار سے چھ سے آٹھ سال کا ہے۔ اس میں مضبوط اور جامع نصاب کے ذریعے تعلیم دی جاتی ہے۔
(2)تخصصات: درسِ نظامی کی تکمیل کے بعد طلبۂ کرام کی صلاحیت و طبیعت کو دیکھتے ہوئے مختلف کورسز ڈیزائن کئے گئے ہیں۔ فِی الوقت شعبہ اختصاص کے تحت چار کورسز کرائے جارہے ہیں: (١)تخصص فِی الفقہ (٢)تخصص فِی الحدیث (٣)تخصص فِی الامامت اور (٤) فقہُ المعاملات۔ جبکہ تخصص فِی التفسیر، تخصص فِی اللغۃ اور تخصص فِی التّدریس اہداف میں شامل ہیں۔
(۱)تخصص فِی الفقہ: حدیثِ پاک میں ہے: طَلَبُ الْعِلْمِ فَرِیْضَةٌ عَلٰی کُلِّ مُسْلِم یعنی علمِ دین حاصل کرنا ہر مسلمان پر فرض ہے۔(شعب الایمان، 2/254، حدیث:1665) نیز ایک مقام پر علمِ فقہ کی فضیلت یوں بیان فرمائی گئی ہے: مَنْ يُّرِدِ اللَّهُ بِهٖ خَيْرًا يُّفَقِّهْهُ فِي الدِّينِ یعنی اللہ پاک جس کے ساتھ بھلائی کا ارادہ فرماتا ہے، اس کو دین کی سمجھ عطا فرماتا ہے۔(بخاری، 1/42، حدیث: 71)
2003ء میں یہ شعبہ وجود میں آیا، کورس کا دورانیہ دو سال ہے۔ جس کی تکمیل کے بعد مزید کچھ سالوں تک ماہر مفتیانِ کرام کی زیرِ نگرانی ”تدریب افتا“ کا مرحلہ بھی طے کرنا ہوتا ہے۔ تخصص فِی الفقہ کا نصاب، فتویٰ نویسی کی مشق، امتحانی طریقۂ کار، خیر خواہی (اسکالر شپ) و دیگر اصول و ضوابط جامعۃُ المدینہ کی ویب سائٹ
www.jamiatulmadina.edu.pk/پر دیکھے جاسکتے ہیں
پاکستان کے تین شہروں کراچی، لاہور اور فیصل آباد کے علاوہ 2021ء سے ہند میں بھی تخصص فِی الفقہ کا آغاز ہو چکا ہے اس شعبے کے کئی فارغین دعوتِ اسلامی کے عظیم شعبے ”دارُ الافتاء اہلِ سنّت“ سے وابستہ ہوکر تمام ممکنہ جدید ذرائع اِبلاغ کو استعمال کرتے ہوئے نئے مسائل کو حل کرنے کے ساتھ نوجوان ذہنوں میں پیدا کئے جانے والے شبہات کا اِزالہ و تردید، عقائدِ اہلِ سنّت اور فقہِ حنفی کی ترویج و اِشاعت میں مصروفِ عمل ہیں۔
(۲)تخصص فِی الحدیث: قراٰنِ کریم کے بعد دین کا دوسرا بنیادی ماخذ احادیثِ نبویہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ہیں۔ علمِ حدیث کے فروغ و اشاعت کے لئے یہ دو سالہ کورس کرایا جاتا ہے، اس کورس میں داخلہ لینے والے طلبہ کو علمِ حدیث کے اعلیٰ مضامین، اُصولِ جرح و تعدیل، اسماءُ الرّجال، تخریجِ حدیث، جدید علمی اور تحقیقی و سائل و ذرائع کا استعمال سکھایا جاتا ہے۔
(۳)تخصص فی الامامت: امام نمازِ باجماعت میں بندے اور خالِق کے درمیان واسطہ ہوا کرتا ہے۔ اگر امام مسجد دانا، ملنسار، صاحبِ کردار و گفتار، حسنِ اخلاق اور داعیانہ اوصاف کا جامع ہو تو عوام کے عقائد و اعمال کی اصلاح، عملی اور اَخلاقی بے راہ روی کے خاتمے میں نمایاں کردار ادا کرسکتا ہے۔ اس کورس میں ضروری شرعی مسائل سے آگہی، حُسنِ تجوید و قراءت کے ساتھ دعوتی اور تبلیغی صلاحیت اور اندازِ بیان میں نکھار پیدا کیا جا تا ہے تاکہ مسجد کا امام نماز پڑھانے کے ساتھ ساتھ لوگوں کے عقائد و اعمال کی اصلاح کا سبب بھی ہے۔ کنز ُالمدارس بورڈ کے قیام کے بعد اب یہ کورس آٹھ سالہ درسِ نظامی میں شامل کر دیا گیا ہے۔
امامت کورس: اِمَامَت کرنا اَنبیائے کِرام علیہم الصّلوٰۃ والسّلام کی مبارک سنّت ہے اور ہمارے پیارے نبی مکّی مَدَنی مصطفےٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے اکثر اِمَامَت فرمائی، یہ ایک ایسا مُقَدَّس شعبہ ہے جس کی ہر شخص دل سے قدر کرتا ہے۔ امیرِ اہلِ سنّت حضرت علّامہ مولانا ابو بلال محمد اِلیاس عطار قادری دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ اِرشاد فرماتے ہیں: اِمامت اسلام کی بہترین خِدْمَت اور رِزْقِ حلال کے حُصُول کا عظیم ذریعہ ہے،مگر لاپرواہی کے باعِث مقتدیوں کی نمازوں کابوجھ مَعَاذَ اللہ جہنم میں پہنچا سکتا ہے۔ لہٰذا دعوتِ اسلامی کے تحت جامعاتُ المدینہ میں ملک و بیرونِ ملک کئی مَقامات پر 12ماہ اور5ماہ کا اِمَامَت کورس کروایا جاتا ہے۔اَلحمدُ لِلّٰہ عاشقانِ رسول کی صحبتوں سے مالامال اِمامت کورس آخرت کے لئے اس قدر نَفْع بخش ہے کہ اس میں جو کچھ سیکھنے کو ملتا ہے اس کی تفصیلات معلوم ہو جانے کے بعد شاید دین کا درد رکھنے والا ہر مسلمان یہ حَسْرت کرے گا کہ کاش مجھے بھی اِمامت کورس کرنے کی سَعادَت حاصِل ہو جائے۔
امیرِ اہلِ سنّت حضرت علّامہ مولانا ابو بلال محمد اِلیاس عطار قادری دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ اِرشَاد فرماتے ہیں: جو شخص اِمامت کرنا چاہے اسےچاہئے کہ وہ اِمامت کورس ضَرور کرے اگرچہ مَدَنی ہی کیوں نہ ہو کیونکہ اِمامت کورس میں بِالْخُصُوص اِمامت کے مَسائل پر ہی تَربیت کی جاتی ہے۔
(۴)فقہُ المعاملات: جدید نظامِ معاشیات نے آج ساری دنیا کو متأثّر کیا ہوا ہے، آن لائن سرمایہ کاری، تجارت اور لین دین کے روز نئے طریقے اور اُصول سامنے آتے رہتے ہیں۔ان حالات میں علمائے دین کی ذمّہ داری ہے کہ ان طرزہائے تجارت کا جائزہ لے کر ان میں ضروری اصلاح کریں اور عوام کو حرام سے بچائیں، ان اصولوں کی معرفت کے لئے ایک سالہ کورس کا آغاز 2021ء میں کیا گیا ہے۔ 26جون2021ء کو ”دعوتِ اسلامی کے شب و روز“ نامی ویب سائٹ میں اس کا تشہیری اعلان کچھ اس طرح موجو دہے: دعوتِ اسلامی کی جانب سے پہلی مرتبہ ”فقہُ المعاملات“ میں ایک سالہ تخصص کورس کا سلسلہ شروع کیا جارہا ہے۔ اس کورس میں دعوتِ اسلامی کے مفتیانِ کرام کے علاوہ بینکنگ اور فنانس (Finance) کے ماہرین بھی سسٹم کے متعلق لیکچر دیں گے۔ یہ ایک فُل ٹائم تخصص کورس ہوگا۔کلاسیں صبح کے اوقات میں ہوں گی جبکہ کچھ کلاسیں شام میں بھی ہوں گی۔ اس کے علاوہ مطالعہ کا بھی ایک نصاب ہوگا اور کورس کے لئے منتخب ہونے والے طلبہ کو معقول وظیفہ بھی دیا جائے گا۔ پہلے سال کی تکمیل کے بعد منتخب طلبہ کو دوسرے سال تدریب کروائی جائے گی۔ یہ کورس دعوتِ اسلامی کے عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ کراچی میں ہوگا۔
(3)کریش (قلیل مُدّتی/شارٹ) کورس: ماہرینِ تعلیم و نفسیات کے مطابق طویل میعادی چھٹیوں میں طلبہ کی عادات و معمولات خراب ہو جانے کا اندیشہ ہے، اس لئے چھٹیوں میں طلبہ کو بامقصد علمی، ادبی، عملی سَر گرمیوں میں مصرو ف رکھنا ضروری ہے۔ اس کا حل ”قلیل مدتی کورس“ کی صورت میں نکالا گیا ہے جس میں طلبہ مختصر وقت میں اہم فُنون سیکھتے ہیں۔ فِی الحال تعطیلات میں درج ذیل کورس مختلف ذرائع سے کرائے جاتے ہیں۔
علم التوقیت
عربی لینگویج
نحو و صرف کورس
علمِ میراث
ترجمہ نگاری
لینگویج کورسز: مختلف اقوام و ممالک میں اسلام کی دعوت و تبلیغ اور مختلف زبانوں کے لوگوں کے عقائد و اعمال کی اصلاح کے لئے عالمی زبانوں کا علم، جملوں کو اداکرنے کا انداز اور قومی تہذیب و ثقافت سے آشنائی بھی ناگزیر ہے۔
(۱)عربی لینگویج کورس: طلبہ میں عربی تکلم کی عملی مشق کے لئے ”العربیۃ للطالبین“ کا کتابی سلسلہ شروع کیا گیا ہے جس کے دو حصّے اب تک منظرِ عام پر آکر داخلِ نصاب ہو چکے ہیں نیز درجۂ اُولیٰ سے یہ کتاب داخلِ نصاب ہے۔
دورۂ حدیث میں ”عربی تکلّم کا خصوصی کورس“ بطورِ پیریڈ شامل نصاب ہے۔جس کا ماہانہ جائزہ (طلبہ کے اندازِ تکلم و اندازِ بیان میں اغلاط کی نشاندہی اور اس کی اصلاح)، سالانہ تقریری و تحریری امتحان کا علیحدہ نظام ہے۔
(۲)چائنیز لینگویج کورس: اس کورس کے تحت چائنیز زبان سکھائی جاتی ہے۔ اس کورس میں داخلہ لینے کے لئے شرائط اور اس کی خصوصیات
جاننے کے لیے جامعۃ المدینہ کی ویب سائٹ وزٹ کیجیئے-